قلم کو خون جگرمیں بھگوکرلکھتا ہوں
میں کسی کی یادمیں کھوکرلکھتاہوں
کاغذپہ کوئی اشک کہیں گرنے نہ پائے
آنکھوں سےآنسوؤں کودھوکرلکھتاہوں
اشعارکی کڑیاں خود ملتی جاتی ہیں
جب انہیں غزل میں پرو کرلکھتا ہوں
مجھےجب اس کی یاد آجاتی ہے
بےساختہ میں رورو کرلکھتاہوں
جو یار کبھی میراتھا ہی نہیں
میں اسی کا ہو کرلکھتاہوں