قمر پیوستہ ہوی
Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, Faisalabadتمام عمر ہم نے دل کو خیمہ زن کیا
ادھر اکاڑا تو ادھر گاڑھ دیا
ظالم تھا بہت جزوئے کلب میرا
ادھر سنوارا تو ادھر بگاڑ دیا
قمر پیوستہ ہوئی تونظر زمیں میں گڑھی
ہائے عمر عزیز لٹ گئے موت نے آ خبردار کیا
بجھتے ہوے چراغوں کو جو دیکھا خون جلنے لگا
بلآخر دن کے اجالے کو شام کے آنچل نے گرفتار کیا
اڑتی ہوئی ریت کو جو دیکھا دریا کے شکم مے
میری عقل وصل نے دل مضتر کو بہت ہوشیار کیا
کل جس کے دامن مے تھے راستے حیات کے رضا
آج اسی پانی نے سانس لینا بھی دشوار کیا
More Love / Romantic Poetry






