قمر پیوستہ ہوی

Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

تمام عمر ہم نے دل کو خیمہ زن کیا
ادھر اکاڑا تو ادھر گاڑھ دیا

ظالم تھا بہت جزوئے کلب میرا
ادھر سنوارا تو ادھر بگاڑ دیا

قمر پیوستہ ہوئی تونظر زمیں میں گڑھی
ہائے عمر عزیز لٹ گئے موت نے آ خبردار کیا

بجھتے ہوے چراغوں کو جو دیکھا خون جلنے لگا
بلآخر دن کے اجالے کو شام کے آنچل نے گرفتار کیا

اڑتی ہوئی ریت کو جو دیکھا دریا کے شکم مے
میری عقل وصل نے دل مضتر کو بہت ہوشیار کیا

کل جس کے دامن مے تھے راستے حیات کے رضا
آج اسی پانی نے سانس لینا بھی دشوار کیا

Rate it:
Views: 488
14 Jul, 2016