ڈبویا جس نے سہارا وہی ہے كیا كیجئیے
بھرے جہاں میں ہمارا وہی ہے كیا كیجئیے
اسی كی سمت اٹھے یہ قدم اٹھے جب بھی
قطب وہی ہے منارہ وہی ہے كیا كیجئیے
نگاہ ہٹائیں رخِ یار سے تو كیا دیكھیں
نظر وہی ہے نظارہ وہی ہے كیا كیجئیے
جو دل جلائے وہی روشنی بھی ہے دل كی
شرر وہی ہے شرارہ وہی ہے كیا كیجئیے