لطف ہے ستانے میں

Poet: SN Makhmoor By: SN Makhmoor, Karachi

لطف ہے ستانے میں
آپ کو جلانے میں

رابطے ضروری ہیں
زندگی بنانے میں

چاند توڑلا ئیں ہم
آپ کو منانے میں

آپ ہیں بڑے اچھے
بے رخی دکھانے میں

موت تو ہوئی لازم
سچ کو اب سنانے میں

آپ کی ضرورت ہے
زندگی بیتانے میں

زندگی گزرتی ہے
زندگی بھلانے میں

جان بھی لٹا دیں گے
دین کو بچانے میں

رنجشیں مقابل ہیں
گھر کو لوٹ جانے میں
ٍ
خون ِ دل بہاتے ہیں
اک غزل بنانے میں

خود سے نہیں ملتے
یاد ِ جاں بھلانے میں

زن بہت ضروری ہے
گھر کو گھر بنانے میں

زندگی گزرجاوے
حال ِ دل سنانے میں

Rate it:
Views: 493
20 Mar, 2014