لوگ مال وزر سے بینک بھرتے رہے
اورہم پیار محبت عشق کرتے رہے
ہمارےساتھ سنہری یادوں کی دولت
وہ کسی کی چاہت کو ترستے رہے
دولت کےسہارےانہیں محبت نہ ملی
ہم دھڑکن بنکردلوں میں دھڑکتےرہے
آج ان کےپاس سرمایہ نہ پیارکی دولت
ہم کسی کاپیاردل میں بساکر مچلتے رہے