پلکوں پہ رکے اشک چھپاتا رہا ہوں میں
یوں زندگی بھر آ گ بجھاتا رہا ہوں میں
لاؤں کہاں سے گیت جوقابل ہوں تمہارے
لکھ لکھ کے کئی لفظ مٹاتا رہا ہوں میں
لمحوں نے میری روح سے پائی ہے زندگی
دل دل میں نئے دیپ جلاتا رہا ہوں میں
تم جھوم گئے ہو جنہیں تعبیر سمجھ کر
وہ خواب تھے جو تم کو سناتا رہا ہوں میں
اب کیا کرے کہ بھنور کی عادت سی ہے اسے
کشتی کو کنارے تو دکھاتا رہا ہوں میں