صورت اس کی جانی پہچانی ہے بھائی
لگتا ہے وہ حور کوئی آسمانی ہے بھائی
شاید زیست کے کسی موڑ پہ وہ مل جائے
اسے اپنے دل کی بات بتانی ہے بھائی
غم جیسی انمول شے جس نے بخشی ہے
یہ اس ہستی کی مہربانی ہے بھائی
کچھ ہاہیں کچھ نالے اور حسیں یادیں
یہی میری محبت کی کہانی ہے بھائی
اس کے بھائی میرے خلاف کیا لکھتے ہیں
وہ ان باتوں سے انجانی ہے بھائی