مارا گیا ہوں خواہش اپنی کے ہاتھوں

Poet: Kabir Ahmad By: Kabir Ahmad, Faisalabad

مارا گیا ہوں خواہش اپنی کے ہاتھوں
ہے دل یہ ویران اپنوں کے ہاتھوں

بھول جاؤں یہ ستم اپنے
ہے بس یہی آرزو دل کے ہاتھوں

سوچ کے وہ منظر ڈرتا ہے دل
ہو جائے نہ یہ خطا اپنے ہاتھوں

اے بادل تو بی برسنا چھوڑ۔ دے
اب تو برستی ہیں آنکھیں اپنوں کے ہاتھوں

ہے یہ صلہ چاہت کا تو گم کیا ہے
یہ تو مّلا ہے اپنوں کے ہاتھوں

مارا گیا ہوں خواہش اپنی کے ہاتھوں
ہے یہ دل ویران اپنوں کے ہاتھوں

Rate it:
Views: 601
27 Feb, 2021