مت دیکھو ایسے ہوئی جانے کی بات ہے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

مت دیکھو ایسے پیار سے جانے کی بات ہے
پینے کی بات ہے نہ پلانے کی بات ہے

ہوتے خوشی غمی میں تھے شریک دوست سب
مخلص تھے سب پرانے زمانے کی بات ہے

بے لوث پیار کرتا ہوں میں بے وفا نہیں
تمھارے حسن و عشق کو پانے کی بات ہے

شاید نہ مل سکیں کبھی ہم ایسا لگتا ہے
مت دیکھو اشتیاق سے جانے کی بات ہے

رخ سے نقابِ زلف ہٹا کر آج دیکھیے
نظروں سے آج نظریں ملانے کی بات ہے

کرتے ہیں عشق ہم نے ذرا کر لیا تو کیا
جلتے لگے ہیں دوست جلانے کی بات ہے

دشوار ہے پیار کرنا تو مخلص نہیں کوئی
لمحے بدل گئے ہیں ' زمانے کی بات ہے

کرتا ہے وعدے جھوٹے کبھی آتا وہ نہیں
شہزاد وقت ساتھ نبھانے کی بات ہے

Rate it:
Views: 223
23 Feb, 2023
More Love / Romantic Poetry