مت پوچھو اب اُکے بارے کوئی اور بات کرو
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwalaمت پوچھو اب اُکے بارے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچارے کوئی اور بات کرو
نہ سوال وہ کر جو بے جواب ہو
مت چھیڑو اُسے جو بے تاب ہو
بیٹھا ہوں اپنا سب کچھ ہار کے
کھیلے ہیں میں نے جوئے پیار کے
کیا بتاؤں کیسے تھے ہارے ے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچارے کوئی اور بات کرو
سُوکھ گئے کیسے میرے گلشن کے پھول
محبت کے میرے چمن کے پھول
نگہبان میرا لا پرواہ نکلا تھا
فرض سے پانے بے وفا تھا
ملے نہ مجھے نگہبان پیارے ے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچارے کوئی اور بات کرو
اُس کی کہانی اب رہنے دے
درد مجھے تو اب سہنے دے
اُس سے یہ سوغات ملی ہے
درد میں لپٹی کائنات ملی ہے
ملے مجھے نہ یار سہارے ے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچارے کوئی اور بات کرو
دل کے ارمان کا مزار نہ پوچھو
کومل گل تھا وہ یا خاڑ نہ پوچھو
دوہراؤں نہ اُس کی کہانی کو
چھیڑوں نہ اب بات پرانی کو
کتنے ارمان اُس نے مارے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچاریے کوئی اور بات کرو
نہال یہ پلکیں بند رہنے دو
مجھے خاموشی کا پابند رہنے دو
پلکیں اُٹھی تو طوفان آئے گا
کومل لبوں پے پھر نام آئے گا
کہاں ہے میرے چاند ستارے کوئی اور بات کرو
روپڑے گے نین بیچاریے کوئی اور بات کرو
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






