اک نظر ہے تیرے تعاقب میں
اک نظر ہے میری زمانے پر
بھول بیٹھے ہو جسے تم وہ تمھیں بھولا نہیں
یہ میرا پیغام دینا نامہ بر مت بھولنا
بس اک تجھے نہیں سوچنا
مجھے اور بھی کئی کام ہیں
میں جانتا ہوں زمانےکی بے نیازی کو
مجھے پتہ ہے سفر میں کہاں ٹھہرنا ہے
میرے احباب میرے دشمنوں کو
میرے گھر کی خبر کرنے لگے ہیں