کچھ تو رنگین ہو جائے میرے جیون کی بے رنگی
جو تیرا ساتھ مل جائے میرے ساتھی میرے سنگی
بہاروں اور نطاروں سے بھری دنیا سے کیا لینا
نگاہوں میں دیدار یار کی جب تک رہے تنگی
تیری یادوں میں گزری شام میری
تیری باتوں سے ہو آغاز سحری
میرے ہاتھوں میں جو مہکتی ہے
حنا کے رنگ میں چاہت ہے تیری
اگرچہ تم کو بارہا دیکھا ہے
نگاہ شوق نے پائی نہ سیری
ہمارے دل کی بھی یہی چاہت ہے
رہے تا عمر دل میں چاہ تیری
سنا دوں گی داستان دل پوری
کوئی بات نہ کروں گی ادھوری
آپ جس دن ملنے آئیں گے
ختم ہو جائے گی مجبوری
بہار آئی ہے یہ پیغام لیکر
اس رت میں ملنا ہے ضروری
آپکا سندیسہ ملا ہے تو
ہوئی دل کی تمنا آج پوری
وہ مجھ سے ملنے آگئے ہیں
ختم ہوئی ہے دل سے دوری