مجھ میں جو بس گئی ایسی بھی تشنگی دیکھوں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

مجھ میں جو بس گئی ایسی بھی تشنگی دیکھوں
آرزو دل کہ تجھ میں یاد کی ہچکی دیکھوں

میرے فلک پر گھٹائیں بھل چھاتی رہیں
مگر اُسے اِن بہاروں میں ڈھلتی دیکھوں

میرا مقدر میرے ملال کے ساتھ رہ جائے
ایسی بھی حالت ہر کسی سے ٹلتی دیکھوں

یوں سانس مہک جائے اور نیند نہ آئے
اپنی بانہوں میں ہر لوری کو تڑپتی دیکھوں

یہ سبزہ زار بھی تروتازہ ہو ہردم
اِس گلشن کی ہر کلی کھلتی دیکھوں

کون جیتا ہے غرض کے بغیر سنتوشؔ مگر
ملے بھی کہیں وفا تو دنیا بدلتی دیکھوں

 

Rate it:
Views: 428
06 Feb, 2011