مجھ پہ گرج رہا ہجر کا بادل
مجھے وصل کی بہار لا دے
مرا چہرہ بہت بے رونق ہے
اسکے دیدار کا نکھار لا دے
میں اس پہ محبت ختم کر دونگی
اسکا بھی اک لمحہ مرے لیے جانثار لا دے
گر اسے یہ مری تحریر پسند نہ آئے تو
اسے کوئی ماہر کالم نگار لا دے
جو مری غزل اسکے دل اتار سکے
مجھے ایسا کوئی موسیقار لا دے