من ہی من مسکائے چاند مجھ کو بہت ستائے چاند
ان سے نین چرائے چاند بدلی میں چھپ جائے چاند
بکھر رہی ہیں میری زلفیں اور مہکتا جایے چاند
دیکھ ان کو ساتھ میرے کیسے سلگتا جائے چاند
ان سے کچھ نہ کہہ پاوں من ہی من گھبراوں
ہر حد سے بڑھتا جایے چاند
لگتی ہو چاند کا ٹکڑا سن کتنا اترائے چاند
پاکے ان کے من کی باتیں شریر ہواجائے چاند
پی کے سنگ ہر رات میری شبرات کرے
تاروں کے دیپ جلائے چاند
ہجرکی لمبی راتوں میں میری سکھی بن جائے چاند
لاکھ چھپاوں ان چٹھی پھر بھی پڑھتا جائے چاند
من ہی من مسکائے چاند مجھ کو بہت ستائے چاند
ان سے نین چرائے چاند بدلی میں چھپ جائے چاند
مجھ کو بہت ستائے چاند مجھ کو بہت ستائے چاند