اک حسيں رات كی شرارت پر
تم اپنا سب مجھ پر وار تو دو
كبھی خود بھی چلو تم ساتھ ميرے
ان ہاتھوں ميں اپنا ہاتھ تو دو
تمہارے ہر دن كے خيال ميں ھوں
مجھے اپنے قرب كی رات تو دو
سرد رات كی خاموشی ميں
مجھے اپنے ہونٹوں كی پياس تو دو
اپنی صندل بانہيں پھيلا كر
مجھے ان بانہوں كے جذبات تو دو
جس پيار پر خوشبو لہرائے
مجھے اس پيار كی سوغات تو دو
ان آنكھوں سے دل ميں اتر كر
مجھے اس سمندر كی آگ تو دو
جس خمار ميں ھم تم كھو جائيں
تم مجھ كو مكمل وہ رات تو دو