سنو
تم کو بتاؤں میں اگر تم کو یقین آئے
کہ
جب تم دور تھے مجھ سے
تو جب سورج چمکتا تھا
فضا جب گنگناتی تھی
پرندے چہچہاتے تھے
درخت جب جھوم جاتے تھے
کہ جب ساون برستا تھا
گھٹائیں گھِر کے آتی تھیں
ہوائیں گیت گاتی تھیں
فلک پہ چاند ہوتا تھا
ستارے جھلملاتے تھے
میرے سب چاہنے والے
میرے پاس ہوتے تھے
مجھ کو بلاتے تھے
مگر
مجھے تم یاد آتے تھے