میں نے ترا پیار جانِ جاں جب سے پایا ہے
مجھے خود میں لگتا ہے مجھے جینا اب آیا ہے
سجی زندگی میری ایسے صنم جیسے کوئی دلہن نئی ہو
تری وجہ سے ترے سنگ ہر خوشی خود ملی ہو
ترے حسن کی روشنی نے میرا اندھیرا مٹایا ہے
مجھے خود میں لگتا ہے مجھے جینا اب آیا ہے
لگے مجھے ہر پل ہی مہربان مجھ پہ خدائی ہوئی
خلوتِ غم مٹنے لگے ویرانیوں میں روشنائی ہوئی
پل پل میں بجتا ہے ساز گیت ملن کا گایا ہے
مجھے خود میں لگتا ہے مجھے جینا اب آیا ہے
دیکھوں جب جب چہرہ ترا میرے حسن میں نکھار آئے
چوموں میں ماتھا ترا صنم اتنا تم پہ پیار آئے
میرے خدا نے جیسے تجھے میرے لئے ہی بنایا ہے
مجھے خود میں لگتا ہے مجھے جینا اب آیا ہے