نہ راتوں میں خؤد کو جگانا کبھی
نہ سپنوں میں مجھ کو ستانا کبھی
جو یاد آئے بیتے دنوں کی تمہیں
نہ پلکوں سے آنسو گرانا کبھی
وہ کہتا گیا یہ بچھڑتے ہوئے
مجھے دل سے تم نہ بھلانا کبھی
میں بہکا ہوا جب سنبھل جاؤں گا
تو دنیا تمہاری بدل جاؤں گا
میں رشتوں کے بندھن سبھی توڑ کر
حصار جہاں سے نکل جاؤں گا
یوں نظریں نہ مجھ سے چرانا کبھی
مجھے دل سے تم نہ بھلانا کبھی
جو ہیں ساتھ اب بچھڑ جائیں گے
یہ ساون کے بادل بکھر جائیں گے
انہیں دل نہ دینا کبھی بھول کر
یہ عہد وفا سے مکر جائیں گے
نہ اوروں کو دل میں بسانا کبھی
مجھے دل سے تم نہ بھلانا کبھی
جو سایہ بھی تم سے بچھڑنے لگے
پھر آنکھوں میں کاجل بکھرنے لگے
سبھی چھوڑ جائیں اکیلا تمہیں
جب ایسے کبھی شام ڈھلنے لگے
دیے یاد کے نہ بجھانا کبھی
مجھے دل سے تم نہ بھلانا کبھی