مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے

Poet: مہتاب By: مہتاب, Peshawar

مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے
نہ تیرے آنے سے مطلب نہ تیرے جانے سے

عجیب ہے مری فطرت کہ آج ہی مثلاً
مجھے سکون ملا ہے ترے نہ آنے سے

اک اجتہاد کا پہلو ضرور ہے تجھ میں
خوشی ہوئی ترے نا وقت مسکرانے سے

یہ میرا جوش محبت فقط عبارت ہے
تمہاری چمپئی رانوں کو نوچ کھانے سے

مہذب آدمی پتلون کے بٹن تو لگا
کہ ارتقا ہے عبارت بٹن لگانے سے

Rate it:
Views: 155
20 Jan, 2025
More Love / Romantic Poetry