نجانے کل کہاں رک جائے گا یہ کارواں میرا
کہاں تک لے گی قسمت کیا خبر ہے امتحاں میرا
محبت جب ہوئی تم سے تو پایا زیست کا مقصد
مجھے محسوس ہوتا ہے کوئی ہے مہرباں میرا
مرا گھر میری جنت ہے یہ جنت مجھ کو پیاری ہے
یہی تو میرا سب کچھ ہے یہی تو ہے جہاں میرا
مجھے اپنی پناہوں میں ہی رکھنا اے مرے ہمدم
مرے سر سے ہٹے نہ زندگی میں سائباں میرا
تمنا ہے تمہارا ساتھ ہو اور پھر قیامت تک
ستاروں پر رہوں جا کر وہیں ہو اک مکاں میرا
خفا ہونا نہ تم سے التجا اتنی ہے سارہ کی
مجھے ڈر ہے کہ دشمن ہو نہ جائے آسماں میرا