مجھے وفا کا صلہ کیا ملا زمانے سے
روز اک زخم ملا ھے مجے بہا نے سے
لاکھ کرتا ھوں جتنا زخم کو چھپانےکی
نہیں چھپتا ہے زخم اس طرح چھپانےسے
مجھھ پے گزری ھےجووہ کیسے بتاؤں تم کو
گھاؤ ایسےہیں کہ کتراتا ھوں دیکھانے سے
قریب جانا بی چاھا اگر کبی میں نے
وہ مجھ سے دور ھوا ھے فقت بہانے سے
کمال تیرے مقدر میں بس جدائی ھے
ہا خدا تو ہی بچانا مجھے رسوائی سے