مجھے پیار سے ترا دیکھنا مجھے چھپ چھپا کے وہ دیکھنا
مرا سویا جذبہ ابھارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
رہ و رسم قلب و نگاہ کے وہ تمہارے دعوے نباہ کے
وہ ہمارا شیخی بگھارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہ ہماری چھیڑ وہ شوخیاں وہ ہمارا کاٹنا چٹکیاں
وہ تمہارا کہنی کا مارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
کبھی سرد آہوں کے سلسلے کبھی ٹھنڈی سانسوں کے مشغلے
وہ ہماری نقلیں اتارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہ تمہارا شاعر خوش نوا جسے لوگ کہنے لگے فناؔ
وہ نثارؔ کہہ کے پکارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو