مجھے ڈر ہے محبت میں پرایا نہ کرے

Poet: Ibn.E.Raza By: Ibn.E.Raza, islamabad

مجھے ڈر ہے محبت میں پرایا نہ کرے
میرے پاس رہے چھوڑ کے جایا نہ کرے

سہوں کیسے ہنس کے بے رخی اُسکی
اُسے کہہ دو کہ سر ِمحفل رُلایا نہ کرے

وفا کرتا ہے تو احساں نہیں کرتا مجھ پر
یہ محبت کا تقاضہ ہے، جتلایا نہ کرے

بیٹھ کر سامنے میرے بات اوروں کی کرے
یہ گوارہ نہیں مجھے ایسے جلایا نہ کرے

کرتے ہیں شکائت مجھ سے دنیا والے
میری باتیں وہ لوگوں کو سنایا نہ کرے

درد کے مارے جاں سے ہی نا گُزر جائیں
وہ یوں اپنی نظروں سے گرایا نہ کرے

غم یہ نہیں رضا کہ رُلاتا ہے وہ مجھے
رنجھ اِس بات کا ہے کہ ہنسایا نہ کرے

Rate it:
Views: 1979
06 Nov, 2010