پاگل بنا دیا ہے تیری سیاست نے مجھے
کیا سچ ہے کیا جھوٹ،اے خدا تو ہی بتا
کب تک چلیں گی آخر یہ رنجشیں
کب ملیں گے یہ دل،اے خدا تو ہی بتا
ہوتا میرے بس میں تو مٹا دیتا سب کدورتیں
لفظ نفرت آیا کہاں سے،اے خدا تو ہی بتا
کون کس کو چاہتا ہے کتنا یہ کون جانے
میرا کون ہے جہاں میں،اے خدا تو ہی بتا
ہوں میں ہی کیوں برا دنیا کی نظر میں
حقیقت ہے میری کیا،اے خدا تو ہی بتا
جانے کب انتہا ہو جائے میرے صبر کی
کتنا برداشت کروں،اے خدا تو ہی بتا
دل کاتب نہیں مانتا سمیع سے شکوہ کرے کوئی
تجھ سے نہیں تو کس سے کروں،اے خدا تو ہی بتا