محبت خواب ھے شاید
گل نایاب ھے شاید
کرے رسوا زمانے میں
کوئی زہراب ھے شاید
محبت میں بدن نائو
لہو چناب ھے شاید
جہاں پر تھا وہی پر ہوں
کوئی گرداب ھے شاید
پیے جو بھی بیک جائے
شراب ناب ھے شاید
جسے پڑھ کر ھیں آنکھیں نم
وہ تیرا باب ھے شاید
کسی کے پاس جانے کو
یہ دل بیتاب ھے شاید
ڈھلی شب آئے گا ملنے
ابھی مہتاب ھے شاید
میری آنکھوں میں رہتا ھے
وہ صورت آب ھے شاید
دل نخچیر میں قاسم
غم احباب ھے شاید