محبت میں تیری وفا چاہتا ہوں

Poet: قاسم بابا By: Qasim Mahmood, London

محبت میں تیری وفا چاہتا ہوں
نہیں کچھ میں اس کے سوا چاہتا ہوں

سرِعام کہہ دی محبت کی بات
خطاوار ہوں میں سزا چاہتا ہوں

نہیں آرزوئے خوشی کوئی لیکن
غمِ زندگی کی دوا چاہتا ہوں

بہاروں کا بن کے کوئی گیت جاناں
رہو ساتھ میرے سدا ،چاہتا ہوں

میں آوروں سے خود کو جدا چاہتا ہوں
جو محفل سے تیری اٹھاچاہتا ہوں

میں زخموں کو پھر سے ہرا چاہتا ہوں
" مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں"

جگر پتھروں کا پگھل جائے قاسم
اثر جو رکھے وہ دعا چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 338
04 Feb, 2017