مھبت میں ملے زخموں کومرہم جانتےہیں
تیری جدائی میں کیا حال ہےیہ ہم جانتےہیں
ہمیں تو بڑا حوصلہ بخشا ہےرب کائنات نے
دوست کے ستم کو بھی کرم جانتے ہیں
ہماری جانب جب کوئی انگلی اٹھاتا ہے
ہم اسے محبت بھراسلام صنم جانتےہیں
شیخ صاحب کو دعویٰ ہےخردمند ہونےکا
مگر میرے بارے وہ بھی کم جانتے ہیں
اسلام توسکھاتاسب سے محبت کرنا
اب ہم محبت کو ہی اپنادھرم جانتےہیںب