نہیں آتا نظر تجھکو محبت کا اشارہ بھی
نگاہوں میں ہوں ڈوبا محبت کا ستارا بھی
بنا تیرے کیا کرتا میں جینا رُک سا جاتا ہے
نہیں ملتا بنا تیرے محبت کو سہارا بھی
ملے تو ہیں نام مجھکو بڑے تیری محبت سے
کہا پاگل کسی نے تو کسی نے تو آوارہ بھی
ویرانی ہے میرے دل میں مگر پھر بھی کیا غم ہے
میرے اس دل میں رہتا ہے کوئی تجھ سا پیارا بھی
کرو کوشش بڑھو ساجد یہ دستورِ دنیا ہے
نگاہوں کی چاہت سے نہیں ملتا کنارا بھی