محبت کا رستہ دکھایا کسی نے
Poet: Mehr Khan Muhammad Harnota Sar Khush Bharwana By: Khalid Roomi, Rawalpindi محبت کا رستہ دکھایا کسی نے
مجھے غم کی سولی چڑھایا کسی نے
بنایا ہے دنیا سے بیگانہ مجھ کو
تڑپنا پھڑکنا سکھایا کسی نے
نہ ذوق تمنا، نہ تاب جدائی
مجھے ایسا بے خود بنایا کسی نے
نظر جم گئی ایک نقطہ پہ آ کر
جو چلمن سے جلوہ دکھایا کسی نے
مجھے سوز غم دے کے آنکھیں چرا لیں
مرا شوق دل آزمایا کسی نے
جھٹک کر ذرا روئے تاباں پہ زلفیں
عجب روز و شب کو ملایا کسی نے
تعامل، تغافل سے اور بے رخی سے
مری آرزو کو بڑھایا کسی نے
مجھے اپنے دیدار کی پیاس دے کر
نقاب اپنے رخ پر گرایا کسی نے
گلستاں میں تھا جب شباب بہاراں
مرا آشیانہ جلایا کسی نے
خدا کے سواکون فریاد رس ہے ؟
مجھے اس قدر ہے ستایا کسی نے
یہ سر خوش جو پھولا نہیں ہے سماتا
سر بزم شاید بلایا کسی نے
More Love / Romantic Poetry






