محبت کا رکھ لو بھرم جان من
نہیں اچھا اتنا ستم جان من
کبھی چل کے آؤ میری سمت بھی
زیادہ نہیں، دو قدم جان من
تیری آنکھ میں ہے وہ جادوگری
لگے پینے شیخ حرم جان من
جدا ہے، الگ ہے تیرا بانکپن
نہیں تجھ سا کوئئی صنم جان من
میری دھڑکنوں میں، ہر اک سانس میں
تیری یاد ہے دمسدم جان من
جو دیکھی تیرے در کے منگتوں کی شان
ہوئے ہیچ اہل کرم جان من
بہت دیکھے ہم نے مصیبت کے دن
بہت پائے ہم نے الم جان من
رہی دل کی حسرت نہاں دل میں ہی
نہ ہو پائے ہم تم بہم جان من
نہ دیکھا کوئی تجھ سا ظالم یہاں
تیری دوستی کی قسم جان من
تیرا ہجر تو موت ساماں ہوا
اٹھائے ہیں رومی نے غم جان من