محبت کا صلہ کار محبت سے نہیں ملتا
Poet: فرحت احساس By: Wahaj, washingtonمحبت کا صلہ کار محبت سے نہیں ملتا
جو افسانے سے ملتا ہے حقیقت سے نہیں ملتا
میں اس کو اس کے باہر دیکھتا ہوں سخت مشکل میں
کوئی بھی عکس اس کا اصل صورت سے نہیں ملتا
ملاقات اس سے اب تو بالا بالا بھی نہیں ممکن
چھتوں کا سلسلہ ایک اس کی ہی چھت سے نہیں ملتا
کہاں سے لائیں عشق اتنا کہ اس تک بار پائیں ہم
وہ خود بیرون صحرا اہل وحشت سے نہیں ملتا
کہ اب در پیش رہتے ہیں کئی اپنے بھی کام اس کو
وہ پہلے کی طرح اب اپنے فرحتؔ سے نہیں ملتا
More Love / Romantic Poetry






