محبت میں مقدر آزمانا پڑتا ہے
زمانے سے بھی ٹکرانا پڑتا ہے
آدمی محبوب کا ہو کے رہ جاتا ہے
دنیا کی ہر شے کو ٹھکرانا پڑتا ہے
سدا رہنے والا نام ہے الله کا
ہر ذی روح کو ایک دن جانا پڑتا ہے
محبت ہر کسی کے بس کی بات نہیں
اس میں بندے کو اپنا آپ گنوانا پڑتا ہے
اس میں قربانی کا وہ جذبہ ہے اصغر
جس میں کسی کو کھو کر پانا پڑتا ہے