محبت کا نہ یوں صلہ دیجئے
کہ ھمیں یوں دل سے بھلا دیجئے
بیمار ھوں غم فرقت سے میں
خدارہ اب تو صورت دکھا دیجئے
صورت نھیں دکھاتے بیمار غم کو
پھر تو دو لائن ہی حال بتا دیجئے
لب خشک ہیں تشن داہت سے میرے
دست نازک سے ایک جام پلا دیجئے
آپ کے کرم پر منحصر ھے زندگی
چاھے ہنسا دیجئے'چاھے رلا دیجئے