محبت کا کرشمہ ہے کہ سب کچھ خواب ہوتا ہے
وگرنہ وقت بھی اک صورت گرداب ہوتا ہے
ہم اکثر خود فریبی میں وہ صفحے چھوڑ دیتے ہیں
جہاں پر اپنے حصے کا کوئی بھی باب ہوتا ہے
بتایا ہے کسی کی نرگسی آنکھوں کے منظر نے
کہ اس مہتاب سے بڑھ کر بھی اک مہتاب ہوتا ہے
کھڑا ہے جو کسی دلہن کی صورت آئینہ لے کر
اسے پوچھو کہ کیسے دل کوئی بیتاب ہوتا ہے
اسے محسوس کرنا پڑتا ہے اشکوں کی حدت سے
ہر اک سینے میں کہیں ماہئ بے آب ہوتا ہے