محبت کو بھُلانا جانتا ہوں
میں خود پہ مسکرانا جانتا ہوں
مری عادت نہیں دل توڑنے کی
مگر دل ٹوٹ جانا جانتا ہوں
مجھے یوں آزما کے ہنسنے والے
تجھے میں آزمانا جانتا ہوں
کئی شکوے تمہارے نام کے ہیں
انہیں اپنا بنانا جانتا ہوں
وفا سے بس جفاملتی رہی ہے
میں برسوں سے زمانہ جانتا ہوں
مدد کرنا بُری عادت نہیں ہے
مگر خود کو اُٹھانا جانتا ہوں
مجھے دل دے کے کیوں گھبرا رہے ہو؟
میں وعدے کو نبھانا جانتا ہوں
ہزاروں عیب ہیں مجھ میں بھی یارو
میں اپنا بھی فسانہ جانتا ہوں