محبتوں کو کون آخرش نظر لگا گیا
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiمحبتوں کو کون آخرش نظر لگا گیا
کہ دل میں رہنے والا بھی ہے چھوڑ کر چلا گیا
یہ غم نہیں کہ چھوڑ کر وہ کیوں مجھے چلا گیا
یہ غم ہے جلنے کیلۓ محبتیں سکھا گیا
کہ بعد اس کے زندگی اجڑتی ہی چلی گئی
وہ شادمان زندگی کو عیب سا لگا گیا
مجھے سنبھالو دوستو میں بچ گیا ہوں یا نہیں
وہ سنگدل جو خواب میں ہے آنکھ پھر ملا گیا
اسے تو تھا غرور کے تجھے بھلا دکھاؤں گا
پھر آج کیوں مری ہی قبر پر دیا جلا گیا
کہ ویسے تو ہوں یارو میں بھی کم سخن سا آدمی
مگر غزل یوں ہو گئی کہ یاد یار آ گیا
میں باقرؔ اور بنتا اس سے بڑھ کے خوش نصیب کیا
کہ بعد مرگ بھی مرے کلام کو پڑھا گیا
More Love / Romantic Poetry






