یہ سلسلے ہیں محبتوں کے
یہ مرحلے سارے چاہتوں کے
وفا ہی دینا جفا نہ دینا
مجھے وفا کی سزا نہ دینا
مجھے ہمیسہ ہی یاد رکھنا
خدا کی خاطر بھلا نہ دینا
رہِ وفا کے یہ دو مسافر
ضرور پیچیں گے منزلوں پہ
خیال رکھنا بچھڑ نہ جائیں
بہت بھروسہ ہو اب دلوں پہ
خیال رکھوں گی میں تمارا
خیال رکھنا جی ،تم ہمارا