محبتوں کے شہر میں کچھ اداسیاں بھی تھیں
وہ میرے ساتھ تو تھا مگر جدائیاں بھی تھیں
عائش ہر پل آنکھوں کو انتظار تھا اسی کا بس
دل کو اس پر یقین تھا پر مایوسیاں بھی تھیں
چاہا تھا اس کو زندگی کی طرح پر افسوس جاناں
انتخآب میرا تھا کہ زندگی کی نادانیاں بھی تھیں
اب بھی سوچ کر یہ آنکھوں سے اشک گرتے ہیں
کبھی ساتھ تھا میرے تو زندگی میں رعنائیاں بھی تھیں