Add Poetry

مخالف جو ترے چلنا پڑے گا

Poet: غلام علی آسی By: Ghulam ali aasi, depalpur

مخالف جو ترے چلنا پڑے گا
ہمیں اب خود سے لڑنا پڑے گا

ترا لہجہ ابھی اچھا نہیں ہے
ابھی چپ ہی مجھے رہنا پڑے گا

مٹا سکتی نہیں اب شاعری بھوک
سنو اب کام ہی کرنا پڑے گا

مری اب دوستی ہے تیرگی سے
تجھے اے روشنی مرنا پڑے گا

کسی آسیب کا مجھ پر اثر ہے
مرے دشمن تجھے ڈرنا پڑے گا

Rate it:
Views: 876
22 Jan, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets