مخملی لہجے مین وہ ہم گفتار کر نے لگے
لگا یون جیسے وہ ہمسے ہین پیار کرنے لگے
اس کا ہر لفظ ادا ایک کہانی بول رہا تھا
وہ کانون مین ہمارے محبت کا رس گھول رہا تھا
اس کی جھکتی نظرین مین شرم کی لا لی تھی
اس کی ہر ادا سب سے نرالی تھی
حسن مین آپ اپنے گوہر و نایاب تھی
ہر ایک عاشق مذاج کا گو سنہرہ خواب تھی
ہم بھی اس پر فدا ہو گئے جی جان سے
تمام عمر کے لیئے اسد قربان سے