Add Poetry

مدت کے بعد ہاتھ کی لکیر دیکھ کر

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindi

مدت کے بعد ہاتھ کی لکیر دیکھ کر
دل جل اٹھا ہے خواب کی تعبیر دیکھ کر

ہم نے دل میں اس لیے پتھر بسا لیے
تاج محل کی دلکش تعمیر دیکھ کر

میری ہی منتظر ہیں یہ بھی گردشیں
یہ آسماں سے اترتی ہیں تقدیر دیکھ کر

مدت بعد دل پہ رکھا ہے ہم نے ہاتھ
کاغذ پہ تیرے ہاتھ کی تحریر دیکھ کر

اہل کرم نے اپنے خزانے لٹا دئیے
وقت کا مارا دل کا امیر دیکھ کر

قسمت کے مارے جانے کیوں چل دئیے ادھر
منزل بھی دور ہو گئی راہگیر دیکھ کر

لوگوں نے اپنے پاؤں میں زنجیر ڈال لی
تیری زلف کا ہوا اسیر دیکھ کر

دل اب بھی چاہتا ہے تجھی پہ نثار ہو
تخیل سے کہیں حسین تیری تصویر دیکھ کر

جی چاہتا ہے گھر سے کہیں دور نکل پڑیں
اشتیاق اتنے سارے مسائل گھمبیر دیکھ کر

Rate it:
Views: 1038
22 Aug, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets