مری آواز رلا نہ دے تم کو
سب کچھ ہی بھلا نہ دے تم کو
راستے پھر ملا نہ دے ہم کو
گلے سے لگا نہ دے ہم کو
نگاہ تم کو ہی ڈھونڈتی ہے اب بھی
نظر تم سے ہی بہکتی ہے اب بھی
تصور تمھارا ہی ہوتا ہے
تمھارا ہی خیال رہتا ہے
سوچے بینا تو سوچیں تم کو
تم پہ ہی پیار آتا ہے
تمھاری ہی طلب ہے ہم کو
تم سے ہی مطلب ہے ہم کو
رہتے ہو پاس تم ہی ابھی بھی
مرے ہو خاص تم ہی ابھی بھی
خوشی تم سے ہی ہے ہماری
آس تمھاری ہی ہے ابھی بھی
نشا تمھارا ہی رہتا ہے
پیاس تمھاری ہے ابھی بھی