مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں
ہمیں غم کا سفر اچھا لگا ہے

تمہاری یاد اتنے کام کی ہے
مجھے مشکل میں اندازہ ہوا ہے

ترے غم کا گھڑا کھودا ہوا تھا
اداسی اب دھکیلے جا رہی ہے

تری یادوں بھرا اجڑا قصیدہ
مجھے سننا پڑا ہے موسموں سے

تجھے پھر یاد کرنے لگ گیا میں
تری یادوں سے فرصت جب ملی ہے

بتاؤ تم منانا جانتے ہو؟
سنو میں روٹھ جانا چاہتا ہوں!

Rate it:
Views: 451
20 Feb, 2015