مری ذات پہ وہ لمحہ گراں گزرے گا

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

مری ذات پہ وہ لمحہ گراں گزرے گا
تجھ سے ہٹ کر جو یہاں وہاں گزرے گا

ہلکی ہلکی رنجشیں تو سمجھ میں آتی ہیں
لیکن کیسے بن ترے مرا جہاں گزرے گا

قلب کا سکوں احباب کے ساتھ سہی
تری جدائی کا بھی سخت امتحاں گزرے گا

وہ پیار کا شب ماہتاب چھپ گیا ہے کہیں
مرے گھر سے اب ترے ہجر کا آسماں گزرے گا

اے بے وفا بتا مجھے اتنا ذرا تو
تری جھوٹی رفاقت کا سمندر اب کہاں گزرے گا

Rate it:
Views: 569
15 May, 2014