مری شاعری جب سنائے گی دنیا
مرے اپنوں کو پھر رلائے گی دنیا
رہا کتنا مخلص بتائے گی دنیا
مری جب کہانی سنائے گی دنیا
ہزاروں کی تعداد غزلیں ملیں گی
مری شاعری گنگنائے گی دنیا
مری موت پر اپنے روئیں گے کچھ دن
مجھے ایک دن بھول جائے گی دنیا
عداوت ذباذت نہیں رکھتا دل میں
مرے ساتھ یوں مسکرائے گی دنیا
نہیں لوگ کرتے بزرگوِں کی عزت
یہ رنگ اپنا اک دن دکھائے گی دنیا
مروں گا میں شہزاد جب دیکھ لینا
خوشی سے جنازہ اٹھائے گی دنیا