مری ہستی کا زمانہ ہے ترے پیار کے ساتھ
میں نے اب ساتھ نبھانا ہے ترے پیار کے ساتھ
اس نئے موڑ پہ کرتے ہیں نیا عہد وفا
ویسے قصہ تو پرانا ہے ترے پیار کے ساتھ
ہم نے ہر حال میں سینے سے لگا کر رکھا
لاکھ ظالم یہ زمانہ ہے ترے پیار کے ساتھ
ساری دنیا کی زباں پر ہیں ہمارے نغمے
اپنا اتنا تو فسانہ ہے ترے پیار کے ساتھ
وصل شب ہے اگر اتنی تو اجازت دے دو
دل کو دل سے ہی ملانا ہے ترے ، پیار کے ساتھ
کیسے بھولوں گی ترے ساتھ جو کھائی قسمیں
وشمہ اپنا تو ٹھکانہ ہے ترے پیار کےساتھ