مجھے تم سے محبت ہو رہی ہے
کبھی تم دل کی دھڑکمرے اندر بغاوت ہو رہی ہے
مجھے تم سے محبت ہو رہی ہے
کبھی تم دل کی دھڑکن سے تو پوچھو
اسے کیا میری عادت ہو رہی ہے؟؟
ہوئے آسان یہ جیون کے لمحے
تری ہجرت میں راحت ہو رہی ہے
میں اپنی بات پر ہی ہنس رہی ہوں
اسے مجھ سے شکایت ہو رہی ہے
جبینِ شوق جھکتی جارہی ہے
عقیدت تو عبادت ہو رہی ہے
مجھے تپتے ہوئے صحرا میں لے چل
مجھے محفل سے وحشت ہو رہی ہے
وہ جس ساعت میں بچھڑا مجھ سے وشمہ
وہ اک ساعت قیامت ہو گئی ہے ن سے تو پوچھو
اسے کیا میری عادت ہو رہی ہے؟؟
ہوئے آسان یہ جیون کے لمحے
تری ہجرت میں راحت ہو رہی ہے
میں اپنی بات پر ہی ہنس رہی ہوں
اسے مجھ سے شکایت ہو رہی ہے
جبینِ شوق جھکتی جارہی ہے
عقیدت تو عبادت ہو رہی ہے
مجھے تپتے ہوئے صحرا میں لے چل
مجھے محفل سے وحشت ہو رہی ہے
وہ جس ساعت میں بچھڑا مجھ سے وشمہ
وہ اک ساعت قیامت ہو گئی ہے