مرے ذہن میں ہے رفاقت تمھاری

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

مرے ذہن میں ہے رفاقت تمھاری
ابھی تک نہیں بھولی صورت تمھاری

محبت کے لمحات سب یاد ہیں وہ
نہیں رائیگاں ہے محبت تمھاری

تجھے تو نہیں یاد ہوگا ابھی کچھ
مجھے یاد ہے پر شرارت تمھاری

نہیں پیار ملتا کبھی بھیک میں اب
یہی بھول ہے سچ حماقت تمھاری

ہوا کیسے احساس چاہت کا تم کو
کہاں وہ گئی اب شقاوت تمھاری

جوانی گئی آئے گا پھر بڑھاپا
نہیں پھر رہے گی نزاکت تمھاری

چلو دست الفت مرا تھام لو تم
ہے اب تو محبت شرافت تمھاری

بسر رات تنہا ہی کرنی پڑے گی
ہے شہزاد قسمت میں عجلت تمھاری

Rate it:
Views: 288
17 Dec, 2020