مزاج اکثر اس کا برہم رہتا ہے کیا کیجئے جناب اکثر ستم یہ رہتا ہے اب تو شہر کا موسم بھی اکثر گرم رہتا ہے اس پر نوخیزی کا ہے جنون جو اکثر برستا رہتا ہے کمزور سا دل ہمارا اکثر سہما ہوا رہتا ہے خان خیر ہے پیار میں اکثر ایسا ہوتا رہتا ہے